اسکینڈے نیوین نیوز اردو

امریکہ کی اقوام متحدہ کی ماہر فرانسسکا البانیز پر پابندیاں

رفعت کوثر
سکینڈی نیوین نیوز ایجنسی، فن لینڈ

امریکہ کی اقوام متحدہ کی ماہر فرانسسکا البانیز پر پابندیاں

امریکہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی

اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر فرانسسکا البانیز پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا کیونکہ

البانیز نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو امریکی اور اسرائیلی اہلکاروں،

کمپنیوں اور ایگزیکٹوز کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی۔

روبیو نے البانیز پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی

کارروائیاں چاہتی ہیں جن میں امریکی اور اسرائیلی شہریوں کے خلاف

“تحقیقات، گرفتاری، حراست یا مقدمہ” شامل ہو، جو ان ممالک کی

خودمختاری کے خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا، “ہم ان سیاسی اور معاشی مہمات کو قبول نہیں کریں

گے جو ہمارے قومی مفادات اور خودمختاری کے لیے خطرہ بنیں۔”

فرانسسکا البانیز کے ترجمان نے اس پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے صدر، جورگ لاؤبر، جو سوئٹزرلینڈ کے

سفیر ہیں، نے امریکی فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا، “میں اس بات پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں کہ امریکی

حکومت نے محترمہ فرانسسکا البانیز پر محض غزہ پر امریکی پالیسی پر تنقید کرنے

پر پابندیاں عائد کیں۔”

انہوں نے تمام اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ کونسل کے مقرر

کردہ ماہرین کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور ان پر کسی قسم کا دباؤ یا انتقامی

کارروائی نہ کریں۔

فرانسسکا البانیز، جو ایک اطالوی نژاد وکیل اور ماہر تعلیم ہیں، اقوام متحدہ کے

فورم پر اسرائیل کے خلاف ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے اور تجارتی و مالی

تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کر چکی ہیں۔

ان کے مطابق، اسرائیل غزہ میں “نسل کشی جیسی کارروائیاں” کر رہا ہے۔

اس ماہ کے آغاز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں، البانیز نے 60 سے

زائد کمپنیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیلی بستیوں اور غزہ میں جاری فوجی

کارروائیوں کی حمایت میں ملوث ہیں۔

رپورٹ میں ان کمپنیوں سے اسرائیل کے ساتھ کاروبار ختم کرنے اور جنگی

جرائم میں شریک ایگزیکٹوز کے خلاف قانونی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

البانیز، اقوام متحدہ کی طرف سے تعینات ان درجنوں ماہرین میں شامل ہیں

جو دنیا بھر کے مخصوص انسانی حقوق کے موضوعات اور بحرانوں پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔

یہ خصوصی ماہرین آزاد حیثیت میں کام کرتے ہیں اور ان کی رائے اقوام

متحدہ کے اجتماعی مؤقف کی نمائندگی نہیں کرتی۔

یاد رہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ساتھ امریکی تعاون معطل کر دیا تھا۔

انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کی فنڈنگ

روک دی، یونیسکو کے کردار کا جائزہ لینے کا حکم دیا، اور اعلان کیا کہ امریکہ

پیرس ماحولیاتی معاہدے اور عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی اختیار کرے گا۔

مزید برآں، ٹرمپ انتظامیہ نے جون میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے

چار ججوں پر بھی پابندیاں لگائی تھیں، جب عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم

بنجمن نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا۔

اسی عدالت نے اس سے قبل افغانستان میں امریکی فوجیوں پر جنگی جرائم

کے الزامات کی بنیاد پر بھی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Read Previous

رہا شدہ فلسطینی حامی رہنما کا ٹرمپ انتظامیہ پر 20 ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ

Read Next

ایران میں لاپتہ فرانسیسی سائیکلسٹ کی گرفتاری کی تصدیق

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Most Popular