حماد کاہلوں
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
تہران نے گزشتہ ماہ باضابطہ طور پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنا تعاون معطل کر دیا تھا
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین محمود نبویان نے بتایا ہے کہ تہران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کے جوتوں میں اس وقت مشکوک جاسوسی چپس دریافت کی ہیں جب وہ ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ کر رہے تھے۔
نیوز ایجنسی ’’ فارس‘‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں نبویان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی کارکردگی پر تنقید کی اور کچھ ایرانی جوہری تنصیبات کی شناخت کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہیں کیسے پتہ چلتا ہے کہ ہماری نطنز میں جوہری تنصیبات ہیں؟ وہ عام طور پر اسے یا تو امریکہ کے سیٹلائٹس کے ذریعے معلوم کرتے ہیں یا سیکیورٹی اداروں کے ذریعے۔ ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے پاس اب ہماری تین مقامات کے بارے میں دعوے ہیں جن کے بارے میں آپ کہتے ہیں کہ وہ ابھی تک حل نہیں ہوئے۔
