اسکینڈے نیوین نیوز اردو

موسمیاتی تبدیلیوں نے مہم جو کوہ پیماوں کو حوصلہ شکنی میں مبتلا کر دیا:گلیشیرز واضح طور پر سکڑ رہے ہیں؛

شمائلہ اسلم


اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف پاکستان

موسمیاتی تبدیلیوں نے مہم جو کوہ پیماوں کو حوصلہ شکنی میں مبتلا کر دیا:
گلیشیرز واضح طور پر سکڑ رہے ہیں؛ چوٹیوں پر برفانی تودے گرنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے؛ درجہ حرارت میں اضافہ اور برف کی کمی کے باعث پتھر گرنے کے واقعات میں اضافہ!
سیزن کا اختتام: کے ٹو اور بروڈ پیک سے کوہ پیما خالی ہاتھ واپس لوٹے۔
ماہرین کوہ پیمائی کے لیے گلگت بلتستان کی قراقرم سلسلہ کوہ کی بلند چوٹیاں اس سال موسمی تبدیلیوں کے باعث غیر معمولی طور پر خطرناک ثابت ہوئیں، جہاں برفانی تودوں، پتھروں کے گرنے اور دیگر جان لیوا خطرات میں اضافہ دیکھا گیا۔
پہاڑوں پر برف کی مقدار کم ہونے سے یہ خطہ نسبتاً خشک ہو چکا ہے، جس کے باعث یہاں بار بار برفانی تودے گرنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے—کبھی کبھی دن میں متعدد بار۔
باقر علی، جو چالیس سال کے تجربے کے ساتھ ایک ماہر ماؤنٹین گائیڈ ہیں، کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے پورے کیریئر میں پہاڑوں پر ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے۔

روزگار کو خطرات!
جیسے جیسے پہاڑ کوہ پیماوں کے لیے خطرناک ہوتے جا رہے ہیں، سیاحت سے وابستہ افراد کی روزی روٹی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ گلگت بلتستان کے سیاحتی محکمے کو 400 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، لیکن مختلف ممالک سے صرف 200 سے زائد کوہ پیما چوٹیاں سر کرنے پہنچے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد کم ہیں۔
ہزاروں افراد جن میں ٹرانسپورٹرز، دکاندار، ہوٹل مالکان، کولی، ماؤنٹین گائیڈز اور ٹور آپریٹرز شامل ہیں، اس صنعت سے اپنی آمدنی کمانے پر انحصار کرتے ہیں۔ شگر کے ایک ہائی الٹیٹیوڈ پورٹر فدا حسین کو خدشہ ہے کہ ایڈونچر ٹورزم میں کمی کے ساتھ ہی وہ بھی بے روزگار ہو جائیں گے۔

Read Previous

سری نگر، کشمیر میں ائیرلائن کے عملے کے خلاف اقدام قتل جیسا حملہ

Read Next

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے اور آخری ٹی 20 میں 13 رنز سے شکست دے کر سیریز 2-1 سے جیت لی:

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Most Popular