اسکینڈے نیوین نیوز اردو

غیر قانونی گردہ کیس: ڈاکٹر کی سزا برقرار، نرمی دے دی گئی

شمائلہ اسلم
بیورو چیف پاکستان
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی

راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے غیر قانونی گردہ ٹرانسپلانٹ

کیس میں ڈاکٹر فواد ممتاز خان کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے سزا میں نرمی کرتے

ہوئے اُسے جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس محمد امجد رفیق نے کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر

فواد کو انسانی اعضاء اور ٹشوز کی پیوندکاری سے متعلق 2010 کے قانون کی

دفعہ 10 کے تحت سزا سنائی گئی، جس میں 10 سال تک قید اور 10 لاکھ

روپے جرمانے کی گنجائش موجود ہے۔ تاہم عدالت نے فواد کی سات سال

قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا میں تخفیف کر دی۔

فیصلے کی اہم نکات:

عدالت نے سزا میں نرمی کرتے ہوئے جرمانہ کم کر کے ایک لاکھ روپے کر

دیا، جس کی ادائیگی 3 ماہ میں لازمی قرار دی گئی۔

فواد ممتاز کو فوجداری قانون کی دفعہ 382-بی کے تحت پہلے سے گزاری گئی حراست کا فائدہ دیا گیا۔

پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 334 (اٹلافِ عضو) کے تحت عائد کردہ الزام کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر ختم کر دیا گیا۔

پس منظر:

یہ مقدمہ 27 مارچ 2023 کو اس وقت سامنے آیا جب قانون نافذ کرنے والے

اداروں نے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (PHOTA) کے ہمراہ

اسلام آباد کے بی-17 علاقے میں ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ اس کارروائی

میں ملزم ڈاکٹر فواد کو غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کے دوران لاہور کے ڈونر شاہد

علی اور پشاور کے ریسیپینٹ بصیر خان کے ہمراہ رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

بعدازاں دسمبر 2023 میں ٹیکسلا کی مجسٹریٹ عدالت نے ڈاکٹر فواد سمیت

پانچ افراد کو مجرم قرار دیا تھا، اور یہ فیصلہ ٹیکسلا کے ایڈیشنل سیشن جج کی

جانب سے بھی برقرار رکھا گیا تھا۔

Read Previous

سنگھڑ کی زخمی اونٹی مصنوعی ٹانگ پر کھڑی ہو گئی

Read Next

ایران جوہری معاہدہ: 31 اگست تک ڈیڈلائن مقرر

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Most Popular