شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف – پاکستان
ایران نے غیر قانونی افغان تارکین وطن کے خلاف اپنی تاریخ کی ایک بڑی
کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران تقریباً 6 لاکھ مہاجرین کو
ملک بدر کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق، حالیہ دنوں میں یہ عمل مزید تیز ہو چکا ہے، اور روزانہ کی بنیاد
پر 30 ہزار سے 50 ہزار افراد کو وطن واپس بھیجا جا رہا ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے بھی ستمبر 2023 میں افغان مہاجرین کے خلاف
ملک بدری کی مہم شروع کی تھی، جس کے تحت اب تک 16 لاکھ افغان
شہریوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔
پاکستان اور ایران نے مل کر گزشتہ دو سالوں میں مجموعی طور پر 22 لاکھ
افغان شہریوں کو اپنے ممالک سے نکالا ہے۔ دونوں ممالک اس اقدام کو
سیکیورٹی، وسائل کی کمی، اور سرحدی تحفظ سے جوڑتے ہیں۔
دوسری جانب یورپ نے 2015 کے یورپی مہاجرت بحران کے بعد سے
اب تک 10 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی ہے۔ تاہم، کئی یورپی ممالک میں
جرائم کے اعدادوشمار میں افغان باشندے غیر متناسب طور پر شامل ہیں،
خاص طور پر جنسی جرائم، پرتشدد حملوں، چوری، اور قتل جیسے سنگین
جرائم میں۔
ایران اور پاکستان دونوں ممالک عالمی برادری سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اس انسانی اور سیکیورٹی بحران کے حل میں سنجیدگی سے کردار ادا کرے۔
