متحدہ عرب امارات نے 52 ممالک کے شہریوں کو بغیر کسی اضافی ٹیسٹ
کے اپنے ملکی ڈرائیونگ لائسنس کے تحت ڈرائیو کرنے یا براہ راست تبادلے
کے ذریعے یو اے ای لائسنس حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ
سہولت وزارت داخلہ کی “مارخوس” اسکیم کے تحت متعارف کرائی گئی
ہے، جس کا مقصد عوامی خدمات کو مزید آسان اور ڈیجیٹل بنانا ہے۔
اب وزٹرز اور رہائشی دونوں مخصوص شرائط کے تحت یہ سہولت حاصل کر
سکتے ہیں۔ وزٹرز کے لیے اجازت ہے کہ وہ یو اے ای میں اپنے قومی
لائسنس کے تحت گاڑی چلا سکتے ہیں بشرطیکہ وہ رہائشی نہ ہوں اور ضروری
دستاویزات رکھتے ہوں۔ تاہم جنوبی کوریا کے وزٹرز کو اس میں استثنیٰ حاصل ہے۔
یو اے ای کے رہائشیوں کے لیے یہ نظام موجودہ لائسنس کو براہ راست یو
اے ای کے لائسنس میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کے لیے نہ
تھیوری اور نہ ہی روڈ ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے کچھ بنیادی
شرائط پوری کرنا لازم ہے جیسے رہائشی ویزا، کم از کم 17 سال عمر، میڈیکل
(بینائی) ٹیسٹ، اور قانونی ترجمہ شدہ لائسنس کی فراہمی۔
درخواست کا عمل ڈیجیٹل ہے اور “مارخوس” پلیٹ فارم سے مکمل کیا جا
سکتا ہے، جس کی فیس 600 درہم رکھی گئی ہے۔ لائسنس درخواست گزار کو
الیکٹرانک یا کورئیر کے ذریعے مہیا کیا جائے گا۔
اہل ممالک میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان، جرمنی، فرانس، جنوبی
افریقہ، اٹلی، سپین، اور دیگر یورپی و اوشیانا ممالک شامل ہیں۔ ٹیکساس کو
بھی الگ سے شامل کیا گیا ہے کیونکہ اس کے یو اے ای کے ساتھ
مخصوص معاہدے ہیں۔
اس اقدام سے نہ صرف سیاحوں کو سہولت میسر آئے گی بلکہ نئے رہائشیوں
کے لیے نقل و حرکت اور ملازمت کے مواقع میں بھی آسانی پیدا ہوگی۔
اسی طرح یو اے ای کے شہری بھی ان ممالک میں گاڑی چلا سکتے ہیں
جہاں باہمی معاہدے موجود ہیں یا پھر وہ انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ حاصل
کر سکتے ہیں۔
