شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف پاکستان
عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث گلگت بلتستان میں گلیشیئرز سے
بڑے بڑے برفانی تودے ٹوٹ کر نشیبی علاقوں کی طرف بہنے لگے ہیں، جو نہ
صرف دریاؤں کے کنارے گھروں اور املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ
پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈال کر اچانک تباہ کن سیلابی صورتِ حال پیدا کر رہے ہیں۔
ڈی ایم اے ہنزہ اور نگر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیر احمد کے مطابق، حسن
آباد میں موجود ششپر گلیشیئر نے اس سال غیر معمولی سرگرمی دکھائی ہے اور
اس کے بڑے برفانی ٹکڑے حسن آباد نالے کے ساتھ بہہ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گلیشیئر سے ٹوٹنے والے یہ برفانی ٹکڑے پانی کے بہاؤ میں
رکاوٹ بنے، جس کے بعد جب پانی کا دباؤ بڑھا تو وہ اچانک پھٹ گیا اور
نالے میں شدید سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ششپر
گلیشیئر کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ نچلے علاقوں میں انسانی جانوں کا نقصان نہ ہو”۔
علاقے کے دیگر حصوں میں بھی تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کے باعث اسپلیٹر
نالے، ہمری نالے، شمشال دریا، خنجراب دریا، شگر دریا اور دریائے سندھ
میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ محدود وقت میں برف پگھلنے کی رفتار
بہت تیز ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے بقیہ سال میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ
پیدا ہو گیا ہے۔ گلگت بلتستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (جی بی ای پی
اے) نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب علاقے میں سنگین پانی کے بحران سے خبردار کیا ہے۔
