اسکینڈے نیوین نیوز اردو

پاکستانی مارکیٹس میں کھلا تیل، صحت کیلئے خطرہ

شمائلہ اسلم


بیورو چیف پاکستان

ایس این این اردو

پاکستان میں ہر سال استعمال ہونے والے خوردنی تیل کا تقریباً 30 فیصد، جو

4.5 ملین ٹن سے زیادہ ہے، غیر برانڈڈ اور کھلے تیل پر مشتمل ہے، جو زیادہ تر

نیم شہری اور دیہی علاقوں میں فروخت ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں معیار سے

زیادہ قیمت کی سستی کو ترجیح دی جاتی ہے، جس کے باعث لاکھوں افراد

سنگین صحت کے خطرات سے دوچار ہیں۔

کھلا تیل، جو بغیر مناسب پیکنگ یا لیبلنگ کے بڑی مقدار میں فروخت ہوتا

ہے، میں اکثر نقصان دہ کیمیکلز، نجاستیں اور حیاتیاتی آلودگیاں شامل ہوتی

ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس کا استعمال دل کی بیماریوں، فالج اور دماغی

امراض جیسے سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ مسئلہ حال ہی میں کینیڈین تنظیم Nutrition International (NI)

کے زیرِ اہتمام خوردنی تیل کے ریگولیشن پر ایک مشاورتی اجلاس میں اُجاگر

کیا گیا۔ NI کے نمائندے معین قریشی نے بتایا کہ پاکستان کی کم آمدنی والی

آبادی کا 40 سے 45 فیصد اپنی تیل کی ضرورت غیر معیاری ذرائع سے پوری کرتا ہے۔

Read Previous

کراچی حادثے کے بعد مشتعل عوام نے سات ڈمپرز جلا دیے

Read Next

آرمی چیف کی امریکی دفاعی و سیاسی قیادت سے ملاقات

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Most Popular