شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف پاکستان
سوڈان کے وزیراعظم کامیل ادریس نے ہفتے کو جنگ سے تباہ حال
دارالحکومت خرطوم کا پہلا دورہ کیا اور شہر کی تعمیر نو کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں
نے انفراسٹرکچر کے نقصانات کا جائزہ لیا اور بڑے پیمانے پر مرمتی
منصوبوں کا اعلان کیا تاکہ ان لاکھوں افراد کی واپسی ممکن بنائی جا سکے جو
جنگ کے باعث نقل مکانی کر چکے ہیں۔
وزیراعظم ادریس نے کہا، “خرطوم ایک بار پھر ایک فخریہ قومی
دارالحکومت کے طور پر ابھرے گا۔”
خرطوم کا ہوائی اڈہ مارچ میں فوج کے دوبارہ کنٹرول میں آیا، جو دو سال تک
نیم فوجی دستے رپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے قبضے میں رہا۔
یہ جنگ اپریل 2023 میں شروع ہوئی اور اس نے دارالحکومت سمیت کئی
علاقوں کو برباد کر دیا۔ ہزاروں افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر اور معیشت تباہ
ہو چکی ہے۔ حکومت کے مطابق صرف خرطوم کی تعمیر نو پر 350 ارب ڈالر
لاگت آئے گی، جبکہ پورے ملک کے لیے یہ تخمینہ 700 ارب ڈالر ہے۔
اگرچہ فوج دارالحکومت اور شمالی علاقوں پر قابض ہے، مغربی اور جنوبی
سوڈان میں لڑائی اب بھی جاری ہے، جہاں RSF پر شہریوں کے قتل کے الزامات ہیں۔
ملک شدید انسانی بحران سے دوچار ہے، جہاں 25 ملین افراد غذائی عدم تحفظ
اور 10 ملین سے زائد بے گھری کا شکار ہیں۔
