شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف پاکستان
پشاور: سوات پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے مشترکہ انسداد دہشت گردی آپریشن میں ’’فتنہ الخوارج‘‘ نامی گروہ کے تین اہم دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا، جن کا تعلق ایک بھارتی پراکسی نیٹ ورک سے بتایا گیا ہے۔ ہفتے کے روز ہونے والے اس آپریشن میں ایک اعلیٰ مطلوب دہشت گرد بھی مارا گیا، جس کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر تھی۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق، یہ دہشت گرد بم دھماکوں، بھتہ خوری، اور سیکورٹی فورسز و پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں اجمل عرف وقاص شامل تھا، جو ویلیج ڈیفنس کونسل کے ارکان کے قتل کا بھی ملزم تھا اور انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھا۔
دوسرا دہشت گرد متی اللہ عرف اسحاق تھا، جسے بعض حلقوں میں جنید کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، جبکہ تیسرا دہشت گرد رحیم اللہ رحمانی عرف روح اللہ تھا۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد بیرونی فنڈنگ کے ذریعے خطے میں دہشت پھیلانے والے نیٹ ورک کا حصہ تھے اور مختلف تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔
ریجنل پولیس آفیسر شیر اکبر خان نے اس آپریشن کو سوات اور گردونواح میں فتنہ الخوارج کے آپریشنل ڈھانچے پر کاری ضرب قرار دیا اور تنظیم کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔
خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید نے سی ٹی ڈی اور سوات پولیس کی کامیاب کارروائی کو سراہا اور ہدایت کی کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں۔
