سانحہ پاکپتن
ہسپتال انتظامیہ نے 4 بچوں کی نعشیں اور ریکارڈ ہی غائب کر دیا
سی ای او،ایم ایس سمیت دیگر عملے کے خلاف قتل خطاء سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمہ میں انکشاف
بچوں کی موت آکسیجن کی عدم سپلائی کے باعث ہوئی
عملہ سلنڈر پرائیوٹ لوگوں کو فروخت کرتا رہا،ایف آئی آر کا متن
جب ایم این اے اور ایم پی اے کی سیٹیں کروڑوں میں بک سکتی ہیں
جب وزیراعلی پنجاب اور اس کی کابینہ کھربوں روپے کی کرپشن کر سکتی ہے تو پھر ہر محکمے کے نچلے والا عملہ بھی اپنی من مرضیاں کرے گا
احتساب کا تو صرف نام ہے
باقی سسٹم تو مک مکا پہ چل رہا ہے
اپنی مرضی کی قانون سازی ہوتی ہے مگر کرپشن روکنے کی قانون سازی کبھی کسی نے ھوتے دیکھی
جو حکومتیں بنواتے تڑواتے ہیں ان کو بھی کرپشن سے کوئی سروکار نہیں
وہ خود اس مک مکا سسٹم سے فائدے اٹھاتے ہیں ۔
