شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف پاکستان
گلگت: بدھ کے روز گھیزر ضلع کی اشکومن وادی میں بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے درجنوں گھروں، دکانوں اور اہم انفراسٹرکچر بشمول ایک پاور اسٹیشن کو نقصان پہنچایا، جیسا کہ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (GBDMA) نے بتایا۔
GBDMA کے مطابق، فیض آباد اور دادا آباد گاؤں میں آٹھ مختلف مقامات پر اچانک سیلاب آیا۔
اتھارٹی نے رپورٹ کیا کہ سیلاب نے 22 گھروں اور 18 دکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جبکہ 42 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور 65 گھروں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا۔
ہزاروں کنال زرعی زمین، باغات اور جنگلات کو نقصان پہنچا، اس کے ساتھ ساتھ دو لکڑی کی فیکٹریاں، دو گیراج، ایک جماعت خانہ، اور ڈی جے ہائی اسکول کی عمارت بھی متاثر ہوئی۔
اس کے علاوہ، مرکزی سڑک کا دو کلومیٹر کا حصہ اور ایک پاور ہاؤس کو پانی فراہم کرنے والا تین کلومیٹر کا واٹر چینل بھی متاثر ہوا، نیز بڑی تعداد میں مویشی، مویشیوں کے شیڈ اور 18 نہریں بھی سیلاب کی زد میں آئیں۔
