شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی
بیورو چیف پاکستان
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد بابوسر ٹاپ پر پھنسے تمام 250 سیاحوں کو ریسکیو کر کے چلاس منتقل کر دیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے مطابق سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے تاکہ لاپتہ افراد کو تلاش کیا جا سکے۔
حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث شاہراہِ ریشم اور بابوسر روڈ ٹریفک کے لیے بند ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ دنوں میں مزید سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیئل لیک آؤٹ برسٹ (GLOFs) کی پیشنگوئی کرتے ہوئے عوام خصوصاً سیاحوں کو گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پیر کے روز ہونے والی شدید بارشوں کے بعد فلڈز نے علاقے میں تباہی مچا دی، جن میں چار سیاحوں سمیت کم از کم پانچ افراد جاں بحق اور 15 لاپتہ ہو گئے۔ مقامی ہوٹلوں اور حکومت کی جانب سے پھنسے ہوئے مسافروں کو مفت رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ قراقرم ہائی وے دو مقامات پر دوبارہ بند ہو چکی ہے جس سے ہزاروں مسافر مختلف مقامات پر محصور ہو گئے ہیں، جبکہ ناران اور کاغان بھی مکمل طور پر بند ہیں۔ صرف چھوٹی گاڑیوں کو کچھ محدود راستوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے تاکہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ دریں اثنا، ملک کے دیگر حصوں میں بھی موسلادھار بارشوں اور فلڈز کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، اور رواں موسمی بارشوں میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 234 تک پہنچ چکی ہے۔
