شمائلہ اسلم
بیورو چیف پاکستان
ایس این این اردو
ایران میں ایک خاتون کُلثوم اکبری، جن پر گزشتہ 22 برسوں میں اپنے 11 شوہروں کو زہر دے کر قتل کرنے کا الزام ہے، عدالت میں پیش ہو گئی ہیں۔
اکبری، جن کی عمر سرکاری طور پر 50 کی دہائی کے آخر میں بتائی جاتی ہے (اگرچہ متاثرہ خاندانوں کا دعویٰ ہے کہ وہ اس سے کہیں زیادہ عمر رسیدہ ہیں)، پر 11 مقدمات قتلِ
عمد اور ایک اقدام قتل کا کیس درج ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، اکبری نے مبینہ طور پر 2001 سے 2023 کے درمیان اپنے شوہروں کو زہریلے مواد کے ذریعے قتل کیا اور بعد ازاں وراثتی حصے یا جہیز
کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
روزنامہ ہفتِ صبح کے مطابق، ان کا پہلا قتل 2001 میں ریکارڈ پر آیا۔ ہر شوہر کی موت کے بعد انہوں نے مالی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی۔
کیس کو اس وقت مزید اہمیت حاصل ہوئی جب 45 سے زائد متاثرین کے ورثاء اور لواحقین نے بطور مدعی عدالت میں شمولیت اختیار کی۔ چار متاثرہ خاندانوں نے
عدالت میں سزائے موت کا باضابطہ مطالبہ کر دیا ہے، جب کہ دیگر مدعی اپنے مطالبات اگلی سماعت میں جمع کروائیں گے۔
