رفعت کوثر
سکینڈی نیوین نیوز ایجنسی
فن لینڈ
بلوچستان میں غیرت کے نام پر ایک افسوسناک واقعے میں ایک نوجوان
لڑکی کو مبینہ طور پر پسند کی شادی کرنے کے جرم میں مقامی جرگے کے حکم
پر قتل کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق، جرگے نے فیصلہ سنایا کہ لڑکی نے
خاندان کی مرضی کے خلاف شادی کر کے روایات کی خلاف ورزی کی ہے،
جس پر اسے سزائے موت دی جائے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، جب لڑکی کو جرگے کے سامنے لایا گیا تو اس نے نہ
کوئی رحم کی اپیل کی، نہ آنسو بہائے، نہ واسطے دیے اور نہ پاؤں پکڑے — بلکہ
پُرعزم انداز میں خود آگے بڑھ کر کہا: “ہاں، اب گولی مار دو۔”
جرگے کے فیصلے پر مبینہ طور پر تقریباً پچاس افراد نے مل کر اس لڑکی پر
فائرنگ کی، اور اسے موقع پر ہی قتل کر دیا۔ واقعے نے انسانی حقوق کے
کارکنوں، سول سوسائٹی اور خواتین کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی
تنظیموں کو شدید صدمے میں ڈال دیا ہے۔
اسلامی اصولوں کے مطابق، بالغ عورت کو اپنی پسند سے شادی کرنے کا
مکمل حق حاصل ہے۔ اس کے باوجود، بعض قبائلی علاقوں میں اب بھی
غیرت کے نام پر قتل جیسے جرائم رائج ہیں، جو مذہب اور آئین دونوں کے
منافی ہیں۔
