شمائلہ اسلم
اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی،
بیورو چیف پاکستان
سرکاری ذرائع کے مطابق، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 18 ستمبر 2025 کو
جنوبی ایشیا کے دورے کے تحت پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا یہ
دورہ بھارت کے شیڈولد وزٹ کے ساتھ منسلک ہے۔
اگرچہ یہ دورہ تاحال سرکاری سطح پر تصدیق شدہ نہیں ہے، مگر پاکستان میں
سیاسی و سفارتی حلقوں میں اس ممکنہ پیشرفت پر بھرپور تبادلہ خیال جاری ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے اس متوقع دورے کو خوش آئند
قرار دیا، تاہم انہوں نے زور دیا کہ وزارتِ خارجہ کی باضابطہ تصدیق کے بغیر
اسے حتمی نہیں سمجھا جا سکتا۔
“یہ ایک مثبت پیشرفت ہے، لیکن جب تک وزارتِ خارجہ سرکاری اعلان
نہیں کرتی، یہ غیر مصدقہ ہی رہے گا،” شیری رحمان نے کہا۔
یاد رہے کہ یہ متوقع دورہ اس بیان کے چند ماہ بعد ہو رہا ہے جب صدر ٹرمپ
نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیا
کشیدگی کم کرنے اور ممکنہ جوہری تصادم کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
13 مئی کو وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا:
“ہفتے کے روز، میری انتظامیہ نے ایک فوری اور مکمل فائر بندی کے لیے
کردار ادا کیا، اور مجھے یقین ہے کہ یہ ایک مستقل امن کی بنیاد بنے گی۔”
انہوں نے دونوں ممالک کی قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے
“ثابت قدمی اور حکمت” سے ایک ممکنہ بحران کو ٹالا۔
