اسکینڈے نیوین نیوز اردو

دنیا بھر میں نوجوانوں میں دل کے امراض کا بڑھتا ہوا رجحان

تحریر: شمائلہ اسلم –

اسکینڈے نیوین نیوز ایجنسی،

بیورو چیف پاکستان

دل کے دورے دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں، لیکن ان کے عام ہونے کے باوجود، بہت سی غلط فہمیاں اور افواہیں موجود ہیں۔ یہ غلط فہمیاں علاج

حاصل کرنے میں تاخیر اور مناسب احتیاطی اقدامات کی کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔


آج ہم دل کے دورے سے متعلق عام غلط فہمیوں کو دور کریں گے اور آپ کو صحت مند رہنے کے لیے درست معلومات فراہم کریں گے۔


نوجوانوں میں دل کے دورے کیوں بڑھ رہے ہیں؟

نوجوان افراد میں دل کے دورے اکثر قابلِ روک تھام ہوتے ہیں۔ احتیاطی اقدامات کو ترجیح دیں، خفیہ علامات کو پہچانیں، اور اگر خطرے کے عوامل موجود ہوں تو

ابتدائی ٹیسٹ کروائیں۔


دل کا دورہ کیوں ہوتا ہے؟

دل کو خون اور آکسیجن فراہم کرنے والی شریانوں کو کورونری آرٹریز کہا جاتا ہے۔ ان شریانوں میں چربی کے ذخائر یا خون کے جمنے کی وجہ سے خون کا بہاؤ رک سکتا ہے،


جس سے دل کا دورہ پڑتا ہے۔


دل کے دورے کا خطرہ کسے زیادہ ہوتا ہے؟

اگر آپ میں مندرجہ ذیل عوامل موجود ہوں تو خطرہ بڑھ جاتا ہے:

  • ہائی بلڈ پریشر
  • کولیسٹرول کی زیادتی
  • ذیابیطس
  • کم جسمانی سرگرمی
  • زیادہ وزن
  • تمباکو نوشی
  • شراب نوشی

دل کے دورے کی روک تھام کیسے ممکن ہے؟

  • روزانہ کم از کم 30 منٹ جسمانی سرگرمی کریں
  • تمباکو نوشی اور شراب نوشی ترک کریں
  • بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور شوگر کو کنٹرول کریں

دل کے دورے کی علامات کیا ہوتی ہیں؟

دل کے دورے کی علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:

  • سینے میں دباؤ، درد یا بوجھ
  • درد کا جبڑے، بازو یا پیٹھ تک پھیلنا
  • کمزوری یا چکر آنا
  • سانس لینے میں دشواری
  • پسینہ آنا یا متلی

دل کا دورہ ہو تو فوری کیا کریں؟

  • فوراً جو کچھ کر رہے ہیں روک دیں
  • 1122 پر کال کریں یا نزدیکی اسپتال سے رابطہ کریں
  • اردگرد موجود لوگوں سے مدد طلب کریں
  • CPR کی تربیت یافتہ مدد کا انتظار کریں

دل کے دورے کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

  • خون کے ٹیسٹ
  • میڈیکل ہسٹری
  • ECG
  • اینجیوگرام
    • شریانوں کی بندش کی تشخیص
    • مقامی بے ہوشی کے ساتھ عمل

دل کے دورے کا علاج کیسے ہوتا ہے؟

1. دوا کے ذریعے علاج

ابتدائی مرحلے میں خون کے بہاؤ کو بحال کرنے والی ادویات دی جاتی ہیں۔

2. کورونری اینجیوپلاسٹی اور سٹنٹنگ (PTCA)

  • بند شریان کو بیلون سے کھولا جاتا ہے
  • سٹنٹ (جالی) لگا کر شریان کو کھلا رکھا جاتا ہے

3. کورونری آرٹری بائی پاس گرافٹنگ (CABG)

  • متبادل شریان کے ذریعے خون کی روانی بحال کی جاتی ہے

صحت یابی کے بعد کیا کرنا چاہیے؟

  • جسمانی سرگرمی آہستہ آہستہ بحال کریں
  • سادہ اور صحتمند غذا لیں
  • دوا کے استعمال کو باقاعدگی سے جاری رکھیں
  • ڈاکٹر اور غذائی ماہر کی ہدایات پر عمل کریں

Read Previous

80 کروڑ کرپشن: مولانا اسد محمود کا بنگلہ سیل

Read Next

‏بھارت میں مسلمانوں پر ظلم، اقلیتیں غیر محفوظ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Most Popular